تازہ ترین:

بچوں کو ڈپریشن اور ذہنی دباؤ سے کیسے محفوظ رکھیں

child depression and anxiety
Image_Source: google

اج کل کے دور میں ہر کوئی اپنے بچے سے سکول میں جاتے ہوئے یہ ہی فرمائش کرتا ہے کہ اس کے بچے کی فرسٹ پوزیشن ائے اور اس سے بچہ ذہنی دباؤ کا شکار ہو جاتا ہے اور وہ معاشرے میں اچھی طرح نشونما نہیں کر سکتا۔

بچے کو ایک طریقے کے ساتھ سمجھانا چاہیے کہ ایا وہ اپنی تعلیم پر دھیان دے اج کل کے دور میں والدین کے مسلسل دباؤ سے بچہ ذہنی دباؤ اور ایگزائٹی کا شکار ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے وہ خود کشی کرنے تک پہنچ جاتا ہے اس کے ساتھ ساتھ وہ منشیات کی طرف بھی راغب ہونا شروع ہو جاتا ہے مسلسل ذہنی دباؤ کی وجہ سے بچے کا دماغ اس طرح گرو نہیں کر پاتا۔

اگر اپ اپنے بچوں کو سکول میں داخل کرواتے ہیں تو اپ کو چاہیے کہ ان کی ہر ضروریات کا خیال رکھیں کہ وہ کس سیکشن میں خوش ہیں کہ اس سیکشن میں وہ خوش نہیں ہے ان کے دوست کیسے ہیں وہ اپنے دوستوں کے ساتھ ملتے جلتے ہوئے کیسا محسوس کرتے ہیں۔

پاکستان ٹی وی کی مشہور ایکٹریس سعدیہ امام کا کہنا تھا کہ ان کی بیٹی نے ان کو بتایا کہ وہ اس شخص میں خوش نہیں ہیں لہذا ان کا سیکشن تبدیل کیا جائے تو ان ان انہوں نے کہا کہ میں نے سکول میں جا کر اپنے بیٹی کا سیکشن تبدیل کروایا جس کے بعد میری بیٹی اب دوسرے سیکشن میں خوش ہے یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی چینل کے مارننگ شو میں کی۔

لہذا اج کے ٹیکنالوجی کے دور میں اپ کو چاہیے کہ اپ اپنے بچوں کو کہیں کہ اگر ان کو کوئی بات کرتے ہوئے اس ہچکچاہٹ محسوس ہوتی ہے تو وہ اپ کو میسج پہ وہ بات کنوے کر دیں اگر وہ فیس ٹو فیس وہ بات کنویں نہیں کر سکتے اس سے بچہ ذہنی دباؤ اور ایگزائٹی جیسے بیماریوں سے بچا رہتا ہے اور اس کی نشوونما بھی اچھی ہو جاتی ہے۔

پاکستان میں حالیہ دنوں میں کئی ایسے بچے ہیں جنہوں نے محض نمبروں کی وجہ سے خود کشیاں کی ہیں اور وہ اس دنیا سے چلے گئے یہ ماں باپ کا بہت نقصان ہوتا ہے کہ وہ اپنے بچے کو یہاں تک مجبور کر دیتے ہیں کہ وہ خود کشی جیسے کام کر گزرتے ہیں۔